
سال 2024ء کے اختتام کا جائزہ: وجہ فرار: Fluchtgrund: queer- Queer Refugees Deutschland – چیلنجز اور امیدیں
2024ء کے اختتام پر، ہم بارہ مہینوں پر مشتمل ایک انتہائی مصروف سال پر نظر ڈال رہے ہیں، جو چیلنجز، کامیابیوں اور پُرجوش عزم سے لبریز تھا۔
‘وجہ فرار: کوئیر – جرمنی میں کوئیر پناہ گزینوں’ کی ٹیم کے لیے، یہ ایک ایسا سال رہا جو ہمیں یکساں طور پر آزماتا اور حوصلہ افزائی کرتا رہا – ایک ایسا سال جس نے ہمیں دکھایا کہ ہم کتنی مسافت طے کر چکے ہیں، اور ابھی ہمیں کتنا مزید آگے بڑھنا ہے۔
ہنگامہ خیز اوقات میں ایک ساتھ مل کر ہم ثابتِ قدم رہے
ہم نے اس سال (05/12/2024، 12:00 بجے تک) جرمنی اور بیرونِ ملک میں 1,070 سے زیادہ افراد کو مشاورت اور معاونت فراہم کی۔ ان میں سے ہر ملاقات اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ ہمارا کام کس حد تک فوری تعمیل طلب ہے۔ چاہے مشورے اور حوالہ جات فراہم کرنا ہو، آن لائن تربیت ہو، یا آگاہی کیلئے ورکشاپس، کوئیر پناہ گزینوں کو بااختیار بنانے کے ہمارے مشن کی آج پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
2024ء میں ہمارے کام کا ایک اہم محور و ہدف بنیادی اسٹیک ہولڈرز میں آگاہی پیدا کرنا اور انھیں مزید تربیت فراہم کرنا تھا۔ ہم نے جرمنی بھر کے 20 سے زیادہ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کو تربیت دی تاکہ انہیں کوئیر پناہ گزینوں کی خاص ضروریات سے آگاہ کیا جا سکے۔ ہم نے انٹیگریشن کورس کے انسٹرکٹرز کے لیے ‘ڈائیورسٹی ویلکم’ کے نعرے کے تحت 10 سے زیادہ آن لائن ورکشاپس بھی پیش کیں۔ مقصد شرکاء میں جنسی اور صنفی تنوع کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور ساتھ ہی کوئیر پناہ گزینوں کو بااختیار بنانا تھا۔ یہ تربیتی کورسز انٹیگریشن کے عمل میں صاف گوئی اور قبولیت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہیں۔
مترجمین کی تربیت بھی خاص طور پر اہم رہی۔ پناہ کے معاملات میں مترجم کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، کیونکہ کوئیر پناہ گزینوں کو عدالت میں اپنے تحفظ کی ضرورت بیان کرنا ہوتی ہیں۔ اگر مترجمین کا رویہ غیر حساس یا کوئیر سے خصومت پر مبنی ہو تو متاثرہ افراد اپنی شناخت چھپانے پر مجبور ہو سکتے ہیں، جس سے پناہ کے عمل میں شدید رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے اور سنگین غلط فیصلے ہو سکتے ہیں۔
یکجہتی اور ترقی
ہماری ٹیم تربیتی اور معلوماتی مواد فراہم کرنے کے علاوہ نیٹ ورکنگ میں بھی سرگرم رہتی ہے: ہم نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر 23 کانفرنسوں اور تبادلہ خیال کے اجلاسوں میں دیگر ماہرین سے روابط قائم کیے ہیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خیالات کے تبادلے سے ہمیں اپنے علم و دانش کو مہمیز دینے اور اپنی خدمات کے معیار اور اثر پذیری کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
عالمی اور مقامی چیلنجز کا ایک بھرپور سال
ایل۔ جی۔ بی۔ ٹی۔ آئی۔ کویئر+ افراد کے لیے بین الاقوامی صورتحال تشویش ناک بنی ہوئی ہے۔ روس، یوگنڈا، ایران، نائجیریا اور دیگر 60 سے زائد ممالک میں ظلم و ستم کا سامنا کرنے والے افراد سے لے کر یورپی پناہ گزینوں کے نظاموں میں کوئیر پناہ گزینوں کو درپیش رکاوٹوں تک، یہ واضح ہے کہ یکجہتی اور مدد کی اشد ضرورت ہے۔ افغانستان کے لیے وفاقی داخلہ پروگرام میں تخفیف نے ہمیں شدید متاثر کیا ہے – اور متاثرہ افراد کی طرف سے ہر اضافی درخواست، جس کا ہم مناسب جواب دینے سے قاصر ہیں، ہمارے اِس عزم کو مضبوط کرتی ہے کہ ہم منصفانہ اور انسان دوست حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔
حتی قومی سطح پر بھی، ابہام کی صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔ سیاسی عدم استحکام اور منصوبہ جاتی مالی اعانت کے غیر یقینی مستقبل نے ہمیں روزمرہ کے دفتری معمولات سے کہیں زیادہ بڑے چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔ اسی دوران، معاشرے کے کچھ حصوں میں ہم جنس پرستی سے نفرت، دشمنی، مخالفتِ نسائیت، اور عدم برداشت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسی پیش رفت بے چینی پیدا کرتی ہیں، لیکن ہم انہیں اپنے حوصلے پست کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
اُن سب کا شکریہ جو ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہیں
تمام مشکلات کے باوجود ہمیں حوصلہ دینے والی شئے وہ افراد اور تنظیمیں ہیں جو ہمارے ساتھ کام کرتی ہیں۔
خصوصی شکریہ ان بے شمار رضاکاروں اور کارکنوں کا جنہوں نے ہر روز جدوجہد کی، اکثر پردے کے پیچھے، اور کبھی کبھی اپنی حفاظت کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔ آپ ہی وہ وجہ ہیں جس کی بدولت ہم تمام رکاوٹوں کے باوجود پرُامید رہتے ہیں۔
مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے
یہ بات واضح ہے کہ 2025 بھی ایک آسان سال نہیں ہوگا۔ لیکن ہم اس کا سامنا اس یقین کے ساتھ کر رہے ہیں کہ ہم اکیلے نہیں ہیں۔ ہر تربیتی سیشن، ہر مشورہ، اور ہر چھوٹی سی مدد کسی شخص کی زندگی بدل سکتی ہے – اور ان میں سے ہر تبدیلی انصاف پسند اور انسان دوست دنیا کی جانب ایک قدم ہے۔
آئیے ہم آواز اٹھاتے رہیں، تنوع اور یکجہتی کے لیے کھڑے ہوں، اور مل کر ایک ایسی معاشرت تشکیل دیں جس میں ہر کوئی عزت دار اور خودمختار زندگی گزار سکے۔